Dantoon ki har qisam ki beemarion aur healthy masooroon(gums) ke liye neem ki muswaak bohat faida mund hay.rozana kerne se moon ki budboo door aur zakham theek ho jate hain.
keeray maarny ki qudrati dawai,
name mein mojood qudrati ajza usay keeray maar dawai ka qudrati nam albdl bhi banatay hain, Bharat samait kayi mumalik mein is ka istemaal faslun ko keeron se bachanay ke liye bhi hota hai is se na sirf faslun par acha assar parta hai bil ke un faslun se haasil honay wali khoraak keemiyai ajza se pak hoti hai. name behtareen jaraseem kash dawa ؛ name ke darakht ka har hissa beej, phal, tail, chhaal, jarr bator dafaa afoonat aur dafaa jaraseem ke tor par istemaal hota hai, khaas tor par beej se niklny wala tail qudrati jaraseem ksh sifaat rkhta hai. name ke pattoun ko pani mein ubaal kar is se nahanay se mukhtalif qisam ki daagh aur chanbal samait deegar jaldi bimarion aur kharish se nijaat millti hai. is ke ilawa name ke pattay ubaal kar peenay se ishaal Yani loose motion ke mareez ko faida hota hai.
amraaz qalb ke liye اکسیر؛ name ke pattay kayi amraaz mein akseer hain, pattoun se kasheed ker dah ajzaa jahan maleria ke ilaaj mein nihayat soodmand hotay hain wahein yeh khoon mein cholesterol miqdaar kum kerke dil ki sharianon ki tangi ko daur bhi karte hain jis se dil ke doray ka khadsha kam hota hai.
behtareen butician, khoobsurti ke Liye istimal
name ke pattay khawateen ke husn o jamal ko barqarar rakhnay, chehray ki jhuriyon ke khatmay aur chamak daar jald ke liye bhi istemaal kye jatay hain. banayen –apne baal mazboot aur chamakdar name ka tail balon ki khushki daur aur inhen lamba krne mein bhi Muawin hai, balon ko mazboot aur sehat mand karne ke liye name ke tail se balon ki jaroon mein maalish karen
کیڑے مارنے کی قدرتی دوا؛ نیم میں موجود قدرتی اجزا اسے کیڑے مار دواؤں کا قدرتی نعم البدل بھی بناتے ہیں، بھارت سمیت کئی ممالک میں اس کا استعمال فصلوں کو کیڑوں سے بچانے کے لئے بھی ہوتا ہے اس سے ناصرف فصلوں پر اچھا اثر پڑتا ہے بل کہ ان فصلوں سے حاصل ہونے والی خوراک کیمیائی اجزا سے پاک ہوتی ہے۔نیم بہترین جراثیم کش دوا ؛ نیم كے درخت كا ہر حصہ بیج ، پھل ، تیل، چھال ، جڑ بطور دافع عفونت اور دافع جراثیم كے طور پر استعمال ہوتا ہے، خاص طور پر بیج سے نکلنے والا تیل قدرتی جراثیم كش صفات ركھتا ہے۔ نیم کے پتوں کو پانی میں ابال کر اس سے نہانے سے مختلف قسم کی داغ اور چنبل سمیت دیگر جلدی بیماریوں اور خارش سے نجات ملتی ہے۔ اس کے علاوہ نیم کے پتے ابال کر پینے سے اسہال کے مریض کو فائدہ ہوتا ہے۔امراض قلب کے لئے اکسیر؛ نیم كے پتے کئی امراض میں اکسیر ہیں، پتوں سے كشید كردہ اجزاء جہاں ملیریا كے علاج میں نہایت سودمند ہوتے ہیں وہیں یہ خون میں كولیسٹرول كی مقدار كم كركے دل كی شریانوں كی تنگی کو دور بھی کرتے ہیں جس سے دل كے دورے کا خدشہ کم ہوتا ہے۔بہترین بیوٹیشن؛ نیم كے پتے خواتین کے حسن و جمال کو برقرار رکھنے، چہرے کی جھریوں کے خاتمے اور چمک دار جلد کے لئے بھی استعمال كئے جاتے ہیں۔بنائیں اپنے بال مضبوط اور چمکدار؛ نیم کا تیل بالوں کی خشكی دور اور انہیں لمبا كرنے میں بھی معاون ہے، بالوں کو مضبوط اور صحت مند کرنے کیلئے نیم کے تیل سے بالوں کی جڑوں میں مالش کریں۔
چینی ماہرین کے مطابق نیم کے تازہ پتے کھانے سے چیچک ،خسرہ،اور کیل مہاسوں کا علاج ممکن ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ نیم کے پتوں میں ایسے قدرتی اجزا پائے جاتے ہیں جو جسم کے اندر داخل ہو کر خون اور جگر کو صاف کرنے کے ساتھ خارش اور کھجلی کو بھی ختم کرتے ہیں۔ نیم کے پتے ذائقے میں انتہائی تلخ ہوتے ہیں جنھیں کھانا مشکل ہے لیکن ان کے انسانی صحت کے لئے فوائد لاتعداد ہیں۔
ماہرین زراعت کے مطابق نیم کا درخت زمینی مٹی کی صلاحیت بڑھاتا ہے اور پانی کے ضیاع و مٹی کے کٹاؤ کو بھی روکتا ہے نیز نیم کے درخت کا ہر حصہ بیج ، پھل ، تیل، چھال ، جڑ بطور دافع عفونت اور دافع جراثیم کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ نیم کے درخت سے کشید کردہ اجزاء بول، دست، پیچش،کھانسی، جلدی امراض ، بگڑے ہوئے زخم ، اعصابی تناؤ، انواع واقسام کی سوزشوں سمیت بہت سارے امراض میں بے حد مفید ہے۔
نیم کے پتوں سے کشید کردہ اجزاء ملیریا کے علاج کے لیے بھی نہایت سود مند ثابت ہوئے ہیں- یہ خون میں کولیسٹرول کی مقدار کم کر کے دل کی شریانوں کی تنگی جو دل کے دورہ کا باعث بنتی ہے کو دور کرتے ہیں ۔
نیم کے پتوں کے چند مزید قیمتی فوائد:
نیم کے پتے پانی میں اس وقت تک ابالیں جب تک کہ پتے نرم اور پانی کا رنگ سبزی مائل نہ ہوجائے- اس پانی کو دوسرے پانی میں ملا کر غسل کرنے سے جلدی انفیکشن اور خارش سے نجات ملتی ہے-
مندرجہ بالا ابلے ہوئے پانی کے میں اگر روئی بھگو کر جلدی دانوں پر لگائی جاتے تو ان کا خاتمہ ممکن ہے-
نیم کا پانی چہرے کی جھریوں محفوظ رکھتا ہے اور ساتھ ہی نکھار بھی پیدا کرتا ہے۔
چہرے کے کیل مہاسوں کے علاج کیلئے نیم کے پتوں اور مالٹے کے چھلکے کو اکٹھا کوٹ لیں اور اس میں شہد، سویا ملک اور تھوڑا سا دہی شامل کر لیں، اس آمیزے کو ہفتہ میں کم از کم تین دفعہ استعمال کریں۔
بالوں کی مضبوطی کے لیے نیم کا تیل استعمال کریں- بالوں کی جڑوں میں اس تیل کی مالش کچھ اس طرح کریں کہ بال ٹوٹنے نہ پائیں۔
سر کی خشکی دور کرنے کیلئے نیم کے پاﺅڈر کو پانی میں مکس کر لیں اور اسے سر کی جلد پر ایک گھنٹہ لگا رہنا دیں۔ اس کے بعد شیمپو سے بالوں کو اچھی طرح دھو لیں۔
کان میں موجود زخم کے خاتمے کے لیے نیم کے پتوں کا پانی 3 ماشہ، شہد خالص 3 ماشہ دونوں کو ملا کر اور نیم گرم کر کے کان میں چند قطرے ڈالیں٬ چند روز میں زخم ٹھیک ہو جائے گا۔
دو تولہ نیم کی چھال کو ایک سیر پانی میں پکائیں جب چوتھائی رہ جائے تو مل کر چھان لیں اور صبح و شام پی لیا کریں، اس سے پیٹ کے کیڑے مرجاتے ہیں اور آئندہ پیدا نہیں ہوتے ۔
Post A Comment:
0 comments so far,add yours