منہ کے چھالے ایک تکلیف دہ بیماری ہے ۔ اسے ایک خفیہ مرض بھی کہہ سکتے ہیں کیونکہ اس کی وجوہ
کے بارے میں یقینی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا البتہ معدے کی خرابی، قوت مدافعت کا کمزور ہوجانا، ذہنی دباؤیا جسم میں ضروری غذائیت کی کمی وہ چند ممکنہ وجوہ ہیں جن کے باعث منہ میں چھالے ہو سکتے ہیں ۔ ان چھالوں کی وجہ سے منہ میں تکلیف رہتی ہے اور کھانااور بولنا مشکل ہو جاتا ہے ۔ منہ کے چھالوں کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ بڑھ کر منہ کے السر کی شکل اختیار کر لیتے ہیں ۔
منہ کے چھالوں اور ان کے درد سے تو ہر انسان واقف ہے، منہ میں چھالوں کے بننے کا عمل موسم گرما میں زیادہ دیکھنے میں آتا ہے جبکہ ان چھالوں کے سبب نہ صحیح سے کھانا کھایا جاتا ہے اور نہ ہی کچھ ٹھنڈا گرم پیا جا تا ہے، ان چھالوں سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لیے چند آزمودہ چیزوں کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
منہ کے نرم پٹھوں پر بننے والے یہ چھالے جہاں مرچ مسالے والی غذا کھانے کے سبب درد ہوتے ہیں وہیں دانتوں کی صفائی بھی مشکل ہو جاتی ہے، برش کرنے کے سبب ان چھالوں پر برش لگنے کی صورت میں خون رسنا شروع ہو جاتا ہے جو کہ نہایت ناگورا گزرتا ہے۔
نیویارک یونیورسٹی کے مطابق یہ چھالے کسی بھی عمر کے افراد کے منہ میں بن سکتے ہیں، اکثر و بیشتر ان چھالوں کی شکایت بخار ہونے کے دوران یا جسم میں کسی وائرس کے خلاف لڑنے کے نتیجے میں سامنے آ تی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق ان چھالوں کے بننے کی تا حال کوئی اصل وجہ تو سامنے نہیں آ سکی ہے مگر یہ ایک مفروضہ ہے کہ رگڑ کر برش کرنے، مصالحے دار غذائیں کھانے، ہارمونز میں تبدیلی یا ذہنی تناؤ وغیرہ کے سبب یہ چھالے منہ میں بن سکتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق ان کے ٹھیک ہونے کا دورانیہ 6 سے دن سے 8 دن ہوتا ہے جبکہ ان چھالوں سے خون نکلنے یا وقت کے ساتھ بڑے ہونے کے نتیجے میں فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔
ابھی یہ تو واضح نہیں کہ ان چھالوں کے ابھرنے کی اصل وجہ کیا ہے تاہم کچھ چیزوں کے بارے میں خیال ہے کہ وہ اس کی وجہ بنتے ہیں۔
کھٹے یا ترش پھل
اگر آپ کے منہ میں چھالے ہوں اور آپ کوئی ترش پھل یا غذا کھائیں تو محسوس کریں گے کہ جلن کچھ زیادہ ہوگئی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق مخصوص غذائیں بشمول ترش یا تیزابی خاصیت والے پھل اور سبزیاں (لیموں، مالٹے، انناس، ٹماٹر اور اسٹرابیری وغیرہ)، منہ میں چھالوں کا باعث بن سکتے ہیں یا مسئلے کو زیادہ سنگین کرسکتے ہیں۔ اگر آپ کو اکثر ان چھالوں کا سامنا ہوتا ہے تو اس طرح کی غذاﺅں کا استعمال روک دینے سے کافی فرق محسوس ہوتا ہے۔
ذہنی تناﺅ
ذہنی تناﺅ بھی اکثر منہ میں چھالوں کے نمودار ہونے کا باعث بنتا ہے، ماہرین کے مطابق ذہنی بے چینی، تشویش یا تناﺅ وغیرہ اس کا باعث بن سکتے ہیں۔
ہونٹ چبانا
ویسے تو ہونٹ یا گال کے اندرونی حصے کو چبانا تو تکلیف دہ ہوتا ہے مگر اس عادت کے نتیجے میں منہ میں چھالے بھی اکثر ہوتے ہیں۔ مایو کلینک کے مطابق کسی معمولی زخم، زیادہ طاقت سے برش کرنا، کھیل میں چوٹ یا حادثاتی طور پر گال چبا لینا ان چھالوں کا باعث بن سکتا ہے، خصوصاً اکثر ہونٹ چبانے والے افراد اس کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔
مصالحے دار غذائیں
بیشتر افراد کو زیادہ مرچ مصالحہ پسند ہوتا ہے، تاہم ایسی غذائیں منہ کے چھالوں کی تکلیف کو معمول بنا دیتی ہیں، یعنی چھالے روزمرہ کے معمول بن جاتے ہیں، اگر آپ کو بھی یہ مسئلہ اکثر ہوتا ہے تو اپنی غذا میں زیادہ مصالحے سے گریز کریں بلکہ اعتدال کو ترجیح دیں۔
تمباکو نوشی
ویسے تو تمباکو نوشی چھوڑنے کے لیے ہزاروں وجوہات بیان کی جاسکتی ہے، تاہم اگر آپ اسے چھوڑنے کی کوشش کررہے ہیں تو آپ منہ میں چھالوں کی تعداد میں اضافے کو نوٹس کریں گے۔ ماہرین کے مطابق ایسا ہونے پر تمباکو نوشی چھوڑنے کی کوشش کو ترک مت کریں بلکہ یہ اس کو چھوڑنے کا ردعمل ہوتا ہے۔
Benefits of honey شہد اور الائچی سے منہ کے چھالوں کا علاج
منہ میں ہونے والے چھالوں کیلئے سب سے آسان ٹوٹکہ شہد اور الائچی پر مشتمل ہے۔ ایک چمچ خالص شہد میں تین عدد سبز الائچی کے دانے ڈال کر پیسیں اور اچھی طرح ملالیں، دن میں دو سے تین مرتبہ انگلی کی مدد سے متاثر حصے پر لگائیں، بہت جلد منہ کے چھالے ختم ہوجائیں گ
Benefits of coconut oil ناریل کا تیل
ناریل کا تیل جراثیم کش خصوصیات رکھتا ہے جو منہ کے چھالوں میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ ناریل کے تیل کی کچھ مقدار متاثرہ حصوں پر لگائیں تو یہ آپ کو ہونے والی تکلیف سے نجات دلائے گا۔ ناریل پانی پینے سے جسم ٹھنڈار رہتا ہے اور یہ دوبارہ چھالے بننے بھی نہیں دیتا۔
ایلو ویرا، گھیکوار Benefits of Allovera
یلو ویرا بنیادی طور پر ایک جنگلی پودا ہے جو دنیا بھر میں ہر ہوسم میں با آسانی اگ جاتا ہے اسے اردو میں گھیکوار بھی کہا جاتا ہے۔ یلو ویرامیں درد میں راحت دینے اور زخم بھرنے کی کرشماتی خصوصیات موجود ہیں ۔ایلو ویرا جِل کے استعمال سے منہ کے چھالے ٹھیک ہونے کا عمل تیز ہو جاتا ہے، درد میں کمی آتی ہے، دن میں 2 سے 3 بار لگائیں۔ ایلو ویرا جیل منہ کے چھالوں یا زخموں کو ٹھیک کرنے کا عمل تیز کردیتا ہے جبکہ درد میں بھی کمی لاتا ہے۔ ایک صاف چمچ کے ذریعے اس جیل کی کچھ مقدار براہ راست متاثرہ حصے پر لگائیں اور ضرورت پڑنے پر اس عمل کو دہرائیں۔
چائے Benefits of tea
چائے میں ایسے اجزا پائے جاتے ہیں جو منہ میں چھالوں کی تکلیف میں کمی لانے میں مددگار ہیں، اس کے لیے استعمال شدہ ٹی بیگز کو 5 منٹ تک چھالوں پر لگائے رکھیں، اس عمل سے چھالے جلد ٹھیک ہو جائیں گے۔
بیکنگ سوڈا Benefits ofBaking Soda
یہ معدے میں تیزابی کیفیت کو معمول پر لاتا ہے، جس کی وجہ سے منہ میں چھالے بنتے ہیں، بیکنگ سوڈا سے بیکٹیریا بھی مرتے ہیں، ایک چائے کی چمچ بیکنگ سوڈا آدھے کپ گرم پانی میں ملا کر اس سے کلیاں کریں۔
ٹی بیگز Benefits of tea bags
چائے میں ایک ایسا جز پایا جاتا ہے جو چھالوں یا زخموں کی تکلیف بڑھانے والے ہارمون کو معمول پر لاتی ہے جبکہ اس میں ایسے اجزا بھی پائے جاتے ہیں جو تکلیف میں کمی لانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
چھالوں کے علاج کے لیے استعمال شدہ ٹی بیگ کو پانچ منٹ تک چھالوں پر لگائے رکھیں، اس عمل سے درد میں کمی محسوس ہوگی اور چھالے جلد ٹھیک ہوں گے۔
نمکین پانیBenefits of Salt water
نمک ملے پانی سے 30 سیکنڈ تک کلیاں کریں، اس سے چھالوں کے ختم ہونے کا عمل تیز ہو جاتا ہے۔.نمک کے پانی سے30 سیکنڈ زتک کلی کرنے سے چھالوں کے درد میں آرام آتا ہے ۔ نمک میں موجود سوڈیم کلورائیڈ چھالوں کے ارد گرد کے ٹشوز سے پانی کو جذب کر لیتا ہے جس سے زخم جلدی بھرتا ہے ۔ نمک کے پانی سے منہ کی صفائی بھی ہوجاتی ہے اور زخم کے باعث پیدا ہونے والے جراثیم بھی ختم ہو جاتے ہیں ۔
اگر منہ میں چھالے ہوجائیں تو کھانے کے سوڈے سے بھی مدد لی جاسکتی ہے۔ ایک چائے کے چمچ سوڈے کو آدھے کپ گرم پانی میں ملائیں اور اس سے کُلیاں کریں۔کھانے کا سوڈا منہ کے بیکٹریا کو ختم کرنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتا ہے اور ان چھالوں کے فوری علاج میں مدد دیتا ہے۔
Benefits of Hydrogen per oxide ائیڈروجن پرآکسائیڈ
ہائیڈرجن پر آکسائیڈ ایک طاقتور جراثیم کش محلول قرار دیا جاتا ہے، اس سے منہ سمیت دانتوں کی بھی صفائی کی جاتی ہے، ہائیڈرجن پر آکسائیڈ منہ کے چھالوں یا زخم کو انفیکشن سے بچاتا ہے، اس محلول کو ماؤتھ واش کی طرح استعمال کریں۔
ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کو نگلنے سے پر ہیز کریں۔
Benefits of Honey شہد
شہد کے قدرتی مرہم ہے جس میں بہت سی بیماریوں کا علاج ہے۔ شہد منہ میں بننے والے چھالوں کو ختم کرنے اور درد کی تکلیف سے نجات دلاتا ہے۔ نیم گرم پانی سے کلی کرنے کے بعد چھالوں پر شہد لگائیں اور اس عمل کو دن میں 2 سے 3 بار وقفے وقفے سے کریں۔شہد کو ہلدی میں ملا کر بھی چھالوں پر لگایا جا سکتا ہے جس سے آپ کو آرام ملے گا۔
بیکنگ سوڈا
بیکنگ سوڈا میں اکلائن ہوتا ہے جو تیزابی کیفیت، ایسیڈیٹی کو معمول پر لاتا ہے جو کہ منہ کے چھالوں کا باعث بنتے ہیں جبکہ یہ بیکٹریا کو ختم کرکے ان چھالوں کے فوری علاج میں مدد دیتا ہے۔
میٹھے سوڈے کو استعمال کرنے کے لیے ایک چائے کے چمچ بیکنگ سوڈا کو آدھے کپ گرم پانی میں ملائیں اور اس سے کلیاں کرلیں۔
Benefits of Vitamin E وٹامن ای
جسم میں وٹامن ای کی کمی سے بھی چھالے ہو جاتے ہیں اس حوالے سے آپ وٹامن ای کے کیپسول روزانہ استعمال کریں اور منہ کے چھالوں سے نجات حاصل کریں۔ اس کے علاوہ یہ کیپسول کاٹ کر بھی آپ چھالوں پر لگا سکتے ہیں یہ انفیکشن ہونے نہیں دیتا۔وٹامن ای کے ایک کیپسول کو کاٹ لیں اور اس کے محلول کو متاثرہ حصے پر لگائیں، یہ تیل چھالے پر ایک کوٹنگ بنا دے گا جو اسے انفیکشن سے تحفظ دے گی اور جلد ٹھیک ہونے میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔
ملیٹھی ایک کھانے کا چمچ ملیٹھی کوٹ کر 2 کپ پانی میں 2 سے 3 گھنٹوں کیلئے بھگو دیں اور دن میں کئی مرتبہ اس پانی سے کلّیاں کریں، جلد زخم یا چھالے ٹھیک ہونا شروع ہوجائیں گے۔
تدہی کا استعمال
جہاں دہی کھانے کے کئی فوائد ہیں وہیں یہ منہ کے چھالوں سے نجات کے لیے کافی کارآمد ہے۔ دہی میں ایسے مفید بیکٹریا ہوتے ہیں جو اسے دودھ سے بھی زیادہ فائدہ مند بنا دیتے ہیں اور نقصان دہ بیکٹریا سے لڑ کر اسے ختم کرتے ہیں۔
صرف دہی کا استعمال ہی آپ کو چھالوں سے نجات دلا دے گا۔ روزانہ چند چمچ دہی کھانے سے آپ تکلیف دہ چھالوں سے نجات حاصل کر لیں گے۔
لسی کے پتے
تلسی یا تخم ریحان ایک ایسا پودا ہے جس کے نہ صرف پتے بلکہ بیج بھی مختلف بیماریوں کے علاج میں کام آتے ہیں۔ تلسی کے پتے پانی کے ساتھ چبا لیں اور اس عمل کو دن میں 3 سے 4 بار دھرائیں۔ اس سے آپ کے منہ میں چھالوں کی وجہ سے ہونے والے درد میں نہ صرف آرام ملے گا بلکہ یہ چھالوں کو بھی ختم کرنے میں مدد دے گا۔
Agar moon ke under chale nikal aain ya zakham bun jain to din me kuch baar niaz boo (tulsi) ke kuch pate chubain zakham aur chaale theek ho jain ge,
let's try
جواب دیںحذف کریںSir mujhe gale me upri side me balgam rahta hai 4 saal Ho gye hai plzzz help me
جواب دیںحذف کریں